Getlike

Translate

پاکستان اپنے تمام قرضے بروقت ادا کرے گا. گورنر سٹیٹ بنک

گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد نے کہا ہے کہ پاکستان اپنے تمام قرضے بروقت ادا کرے گا اور اگلے 7 مہینوں کے دوران درحقیقت صرف 4.7 ارب ڈالر کی بیرون...

گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد نے کہا ہے کہ پاکستان اپنے تمام قرضے بروقت ادا کرے گا اور اگلے 7 مہینوں کے دوران درحقیقت صرف 4.7 ارب ڈالر کی بیرونی ادائیگیاں کرنی ہیں۔ قرضوں کی واپسی کے لیے جو زرمبادلہ اکٹھا کیا جاچکا، وہ ہماری فوری ضرورت سے زیادہ ہے۔ توقع ہے کہ رواں مالی سال کی دوسری ششماہی میں زرمبادلہ کے ذخائر بڑھ جائیں گے۔

اسٹیٹ بینک پوڈکاسٹ سیریز کی تازہ ترین قسط میں گورنر اسٹیٹ بینک نے بین الاقوامی مالی ذمہ داریوں سے عہدہ برا ہونے کی ملکی صلاحیت پر اظہار خیال کرتے ہوئے بیرونی کھاتے کی کمزوریوں کے متعلق خدشات زائل کرنے کی کوشش کی۔

انہوں نے کہا کہ عالمی سطح کے اہم چیلنجوں میں یوکرین جنگ، اجناس کی بین الاقوامی قیمتوں میں تاریخی اضافہ اور مرکزی بینکوں کی سخت زری پالیسی شامل ہیں، جس کے نتیجے میں پاکستان سمیت ترقی پذیر ممالک کو بین الاقوامی مالی منڈیوں سے فنڈز جمع کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔ ملکی محاذ پر معیشت سیلاب سے متاثر ہوئی، جس نے پاکستان کے لیے خاصے چیلنجز پیدا کیے۔
گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا کہ بحیثیت مجموعی صورت حال چیلنجنگ ہے، تاہم اسٹیٹ بینک اور حکومتِ پاکستان صورت حال کو بہتر بنانے کے لیے اقدامات کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مالی سال 2023ء میں بیرونی اسٹیک ہولڈرز کو تقریباً 33 ارب ڈالر ادا کرنے ہیں، جن میں جاری کھاتے کی مد میں 10ارب ڈالر اور قرضوں کی واپسی کی مد میں 23 ارب ڈالر شامل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ 23 ارب ڈالر کے قابل ادائیگی بیرونی قرضوں میں سے پاکستان پہلے ہی 6 ارب ڈالر سے زیادہ کے قرضے واپس کرچکا ہے۔ اس کے علاوہ متعلقہ ممالک کے تعاون سے 4 ارب ڈالر کے دو طرفہ قرضوں کو رول اوور کر دیا گیا ہے، مزید 8.3 ارب ڈالر کے میچورنگ واجبات کے بھی رول اوور ہونے کی توقع ہے کیونکہ مذاکرات جاری ہیں۔

جمیل احمد نے کہا کہ مالی سال کی باقی مدت میں قابل ادائیگی واجبات کی مالیت تقریباً 4.7 ارب ڈالر بنتی ہے، ان میں 1.1ارب ڈالر کے کمرشل قرضے بھی شامل ہیں جو بیرونی بینکوں کو ادا کیے جانے ہیں جبکہ باقی 3.6 ارب ڈالر کثیر فریقی قرضوں پر مشتمل ہیں۔ پاکستان کو 4 ارب ڈالر کی زرمبادلہ رقوم (علاوہ مذکورہ 4ارب ڈالر کے رول اوور) کے موصول ہو چکی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان قرضوں کی بروقت واپسی کرتا رہے گا جبکہ رواں مالی سال کی دوسری ششماہی میں رقوم کی آمد میں خاصے اضافے کی توقع ہے، کچھ بیرونی واجبات کے رول اوور کے ساتھ توقع ہے کہ آئندہ مہینوں میں پاکستان کے زرمبادلہ ذخائر میں خاطرخواہ اضافہ ہوجائے گا۔ 28 نومبر تا 02 دسمبر کے ہفتے میں AIIB سے 500ملین ڈالر موصول ہونے کے بعد اسٹیٹ بینک کے زرمبادلہ کے ذخائر 7.9 ارب ڈالر تک پہنچ گئے۔

جمیل احمد نے کہا کہ اس ہفتے اسٹیٹ بینک نے میچور ہونے والے پاکستان انٹرنیشنل سکوک اور قرضوں کی کچھ دیگر بیرونی ادائیگیوں کے ضمن میں ایک ہزار ملین ڈالر کی ادائیگی کی، لہٰذا 02 دسمبر 2022ء تک پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر 6.7 ارب ڈالر کی سطح پر تھے۔ حکومت ایک دوست ملک کے ساتھ بھی 3 ارب ڈالر کے حصول کے لیے مذاکرات کر رہی ہے جبکہ مزید مالی اعانت کے لیے کثیر فریقی ایجنسیوں سے مذاکرات میں پیش رفت ہو رہی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ قبل ازیں مرکزی بینک نے مجموعی طور پر 1.2 ارب ڈالر مالیت کے کمرشل قرضے واپس کیے تھے۔ توقع ہے کہ یہ بینک اتنی ہی رقم دوبارہ قرض دیں گے، جس سے ملکی زرمبادلہ ذخائر کو بڑھانے میں مدد ملے گی۔ رواں مالی سال کے آغاز پر اسٹیٹ بینک نے پورے مالی سال 23ء کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 10 ارب ڈالر رہنے کا تخمینہ لگایا تھا۔

جمیل احمد نے کہا کہ تاہم سیلاب کے باعث کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 2 سے 3 ارب ڈالر بڑھنے کی توقع ہے۔ دوسری طرف بین الاقوامی مارکیٹ میں بعض اہم مثبت تبدیلیاں بھی واقع ہوئی ہیں جن میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی بھی شامل ہے۔ اسٹیٹ بینک نے بعض پالیسی اقدامات بھی کیے ہیں جن سے رقوم کا اخراج نمایاں طور پر کم ہوگا، جس کے نتیجے میں توقع ہے کہ مالی سال 23ء میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 10 ارب ڈالر سے کم رہے گا۔

گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا کہ ملک کی 10 فیصد سے بھی کم درآمدات اس وقت انتظامی کنٹرول کے تحت ہیں، یہ تمام پابندیاں عارضی ہیں اور بتدریج ختم کر دی جائیں گی۔ پٹرولیم اور دوائیں اسٹیٹ بینک کے ترجیحی شعبوں میں شامل ہیں۔ پٹرولیم مصنوعات یا دواسازی کے شعبے سے متعلق خام مال کی درآمد پر قطعی کوئی پابندی نہیں۔

COMMENTS

BLOGGER
Getlike
Name

B4G RAI,1,check malaysia visa online,1,IFTTT,1,Malaysia evisa,1,malaysia immigration,3,malaysia immigration for pakistanis,2,Malaysia visa,1,malaysia visa check online,1,malaysia visa for pakistan,3,malaysia visa for pakistani,3,Naveed e Seher,3,The News International - Entertainment,4,Uncategorized,1,اوورسیز پاکستانی، اوورسیز پاکستانیز، اوورسیز پاکستانی سٹوڈنٹ لاپتہ، اوورسیز پاکستانی سٹوڈنٹ,1,بلیک لسٹ کتنے سال،,1,بین الاقوامی,125,پاکستان,39,ٹیکنالوجی,4,جابز,3,ری ہائرنگ، 6p، ملائشیا کا ویزا، ملائشیا کا ویزہ، غیر ملکی لیبر، ملائشیا میں ویزا، ملائشیا میں ویزہ،,4,سعودی عرب، سعودی ایئر لائن، سعودیہ کا ویزا، سعودی عرب کا ویزا، عمرہ ویزا، عمرہ ویزہ،,1,سنگاپور میں نوکری، سنگاپور کا ویزا، سنگاپور کا ویزہ، سنگاپور میں جاب، سنگاپور کی نوکری،,3,سوڈان کا ویزا، سوڈان میں جنگ، سوڈان میں پاکستانی،,1,سیاست,11,سیرت النبی,1,صحت,1,قصے کہانیاں,11,کالمز,2,کھیل,12,کوریا میں پاکستانی، کوریا کا ویزا، ساؤتھ کوریا کا ویزا، ساؤتھ کوریا میں پاکستانی،,1,ملائشیا آئی سی، پلانٹیشن ورکر، ملائشیا ویزہ، ملیشیا ویزہ، غیر قانونی ورکر,2,وظائف,2,
ltr
item
Naveed e Seher: پاکستان اپنے تمام قرضے بروقت ادا کرے گا. گورنر سٹیٹ بنک
پاکستان اپنے تمام قرضے بروقت ادا کرے گا. گورنر سٹیٹ بنک
Naveed e Seher
https://www.naveedeseher.com/2022/12/blog-post_19.html
https://www.naveedeseher.com/
https://www.naveedeseher.com/
https://www.naveedeseher.com/2022/12/blog-post_19.html
true
7135682991932393266
UTF-8
Loaded All Posts Not found any posts VIEW ALL Readmore Reply Cancel reply Delete By Home PAGES POSTS View All RECOMMENDED FOR YOU LABEL ARCHIVE SEARCH ALL POSTS Not found any post match with your request Back Home Sunday Monday Tuesday Wednesday Thursday Friday Saturday Sun Mon Tue Wed Thu Fri Sat January February March April May June July August September October November December Jan Feb Mar Apr May Jun Jul Aug Sep Oct Nov Dec just now 1 minute ago $$1$$ minutes ago 1 hour ago $$1$$ hours ago Yesterday $$1$$ days ago $$1$$ weeks ago more than 5 weeks ago Followers Follow THIS PREMIUM CONTENT IS LOCKED STEP 1: Share to a social network STEP 2: Click the link on your social network Copy All Code Select All Code All codes were copied to your clipboard Can not copy the codes / texts, please press [CTRL]+[C] (or CMD+C with Mac) to copy Table of Content