انسانی وسائل کے وزیر وی شیوکمار نے کہا ہے کہ غیر ملکی کارکنوں کے ساتھ غیر انسانی سلوک برداشت نہیں کریں گے۔ کیونکہ ملائیشیا میں مزدوروں کے سا...
انسانی وسائل کے وزیر وی شیوکمار نے کہا ہے کہ غیر ملکی کارکنوں کے ساتھ غیر انسانی سلوک برداشت نہیں کریں گے۔ کیونکہ ملائیشیا میں مزدوروں کے ساتھ ناقص طریقوں اور رویوں کو عالمی سطح پر اچھی نظر سے نہیں دیکھا جا رہا ہے۔
شیوکمار نے کہا کہ ملائیشیا کی کمپنیاں جو غیر ملکی کارکنوں کو ملازمت دینے کے خواہاں ہیں انہیں یقینی بنانا چاہیے کہ وہ کارکنوں کے لیے محفوظ اور صاف ستھرے زندگی گزارنے کے حالات فراہم کریں۔
“یہ ایک بہت اہم انسانی مسئلہ ہے۔ اگر ہم غیر ملکی کارکنوں کو لانا جاری رکھنا چاہتے ہیں تو یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم ان کی فلاح و بہبود کو یقینی بنائیں۔” انہوں نے آج یہاں دو فیکٹریوں میں محکمہ محنت کے ساتھ مشترکہ معائنہ کے دوران صحافیوں کو بتایا۔
شیوکمار نے کہا کہ ہم نے دو فیکٹریوں کا معائنہ کیا اور دونوں جگہوں پر غیر ملکی کارکنوں کے رہنے کے حالات خراب تھے۔
انہوں نے کہا کہ کمرے تنگ تھے اور کھانا پکانے کی جگہیں غیر محفوظ تھیں۔ انہیں آگ کے خطرات لاحق تھے، انہوں نے مزید کہا کہ کچھ کارکنوں نے سونے کے لیے گدے تک نہ ہونے کی شکایت کی۔
شیوکمار نے کہا کہ دونوں آجروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی اور تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگرچہ حکومت نے ملک میں مزدوروں کی کمی کو دور کرنے کے لیے غیر ملکی لیبر انٹیک کے عمل کو آسان بنانا شروع کر دیا ہے لیکن مزدوروں کے ساتھ سلوک پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہونا چاہیے۔
“صرف اس وجہ سے کہ ہم نے ضوابط میں نرمی برتی، اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ آجر غیر ملکی کارکنوں کو لا سکتے ہیں اور انہیں کہیں بھی لے جا سکتے ہیں،” انہوں نے کہا۔ “یہ ایک عالمی مسئلہ ہے اور لوگ ہمیں دیکھ رہے ہیں۔”
COMMENTS