غیر قانونی امیگریشن ایک پیچیدہ مسئلہ ہے جو ملائیشیا سمیت کئی ممالک کو متاثر کرتا ہے۔ ملائیشیا میں بہت سے غیر ملکی شہریوں کے غیر قانونی ہونے ...
غیر قانونی امیگریشن ایک پیچیدہ مسئلہ ہے جو ملائیشیا سمیت کئی ممالک کو متاثر کرتا ہے۔ ملائیشیا میں بہت سے غیر ملکی شہریوں کے غیر قانونی ہونے میں کئی عوامل کار فرما ہیں۔ اس آرٹیکل میں، ہم ملائیشیا میں غیر قانونی امیگریشن کی چند اہم وجوہات اور اس کے ملک اور اس کے شہریوں پر پڑنے والے اثرات پر بات کریں گے۔
معاشی مشکلات اور ملازمت کے محدود مواقع:
بہت سے غیر ملکی شہری بہتر معاشی مواقع کی تلاش میں اور اپنے ملک میں غربت اور بے روزگاری سے بچنے کے لیے ملائیشیا آتے ہیں۔ ملائیشیا میں خطے کے بہت سے دوسرے ممالک کے مقابلے نسبتاً مستحکم معیشت ہے، اور اس کے نتیجے میں، اسے بہت سے کارکنوں کے لیے ایک مطلوبہ منزل کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔ تاہم، ملائیشیا میں ملازمت کے محدود مواقع اور کم اجرت کا اکثر مطلب یہ ہوتا ہے کہ غیر ملکی کارکنان کو اپنا گزارہ کرنے کے لیے غیر قانونی اور غیر رسمی ملازمتیں لینے پر مجبور کیا جاتا ہے۔
موثر بارڈر کنٹرول کا فقدان:
ملائیشیا کی دیگر ممالک کے ساتھ ایک طویل زمینی سرحد ہے، جس کی وجہ سے ملک میں لوگوں کی آمد و رفت کو کنٹرول کرنا مشکل ہے۔ مزید برآں، ملک میں امیگریشن پر نسبتاً نرم پالیسی ہے، جس کی وجہ سے غیر قانونی تارکین وطن کا ملک میں داخلہ آسان ہو جاتا ہے۔ غیر موثر سرحدی کنٹرول اور نفاذ کا فقدان غیر قانونی تارکین وطن کے لیے مناسب دستاویزات کے بغیر ملائیشیا میں داخل ہونا اور کام کرنا آسان بناتا ہے۔
مناسب دستاویزات کا فقدان:
بہت سے غیر ملکی ملائیشیا میں کام کرنے یا رہنے کے لیے آتے ہیں، لیکن ان کے پاس ضروری ویزا یا ورک پرمٹ نہیں ہوتا۔ ان دستاویزات کے بغیر، وہ غیر قانونی ہو جاتے ہیں۔ ان میں سے اکثر انسانی سمگلنگ کا شکار ہوتے ہیں۔ ویزا ایجنٹ کے جھوٹے وعدے اور سبز باغوں کا شکار ہو کر بالآخر ملائشیا میں غیر قانونی رہنے پر مجبور ہو جاتے ہیں۔
زیادہ قیام کے ویزے:
کچھ غیر ملکی سیاحتی ویزوں یا دیگر اقسام کے ویزوں پر ملائیشیا آتے ہیں، لیکن وہ اپنے ویزوں سے زائد قیام کرتے ہیں اور ان کی تجدید نہیں کرتے۔ یہ انہیں غیر قانونی بنا دیتا ہے۔ ملائشیا کا قانون وزٹ ویزا پر آئے غیر ملکیوں کو کام کی اجازت نہیں دیتا۔ اور نہ ہی قانونی طور پر وزٹ ویزا کو ورک ویزا میں تبدیل کیا جا سکتا ہے۔
استحصال اور غیر انسانی کام کے حالات:
غیر قانونی امیگریشن غیر ملکی کارکنوں کے استحصال اور غیر انسانی کام کے حالات کا باعث بن سکتی ہے۔ بہت سے غیر قانونی تارکین وطن کو کم اجرت اور خطرناک کام کرنے پر مجبور کیا جاتا ہے، جیسے کہ تعمیرات اور مینوفیکچرنگ، جس کے نتیجے میں حالات زندگی خراب ہو سکتے ہیں اور کام کے اوقات طویل ہو سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ، غیر قانونی کارکن اکثر اپنے آجروں کے ذریعہ بدسلوکی اور استحصال کا شکار ہوتے ہیں، جو ان کی غیر قانونی حیثیت کا استحصال کرتے ہوئے انہیں کم اجرت ادا کر سکتے ہیں اور انہیں بنیادی حقوق اور فوائد سے محروم کر سکتے ہیں۔
ملائیشیا کی معیشت اور معاشرے پر اثرات:
غیر قانونی امیگریشن ملائیشیا کی معیشت اور معاشرے پر نمایاں اثر ڈال سکتی ہے۔ غیر قانونی کارکنوں کی بڑی تعداد کی موجودگی اجرت کو کم کر سکتی ہے اور قانونی کارکنوں کے لیے ملازمت کے مواقع کم کر سکتی ہے۔ اس کے علاوہ، غیر قانونی کارکنوں کی مناسب دستاویزات اور ریگولیشن کی کمی بھی سامان اور خدمات کے معیار میں کمی کا باعث بن سکتی ہے، جو معیشت پر منفی اثر ڈال سکتی ہے۔
غیر قانونی امیگریشن ایک پیچیدہ مسئلہ ہے جو ملائیشیا، اس کی معیشت اور اس کے شہریوں کو متاثر کرتا ہے۔ اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے، ملائیشیا کی حکومت کے لیے یہ ضروری ہے کہ وہ سرحدی کنٹرول کے موثر اقدامات کو نافذ کرے اور غیر قانونی امیگریشن کی بنیادی وجوہات جیسے کہ غربت اور ملازمت کے محدود مواقع سے نمٹنے کے لیے دوسرے ممالک کے ساتھ مل کر کام کرے۔ اس کے علاوہ، حکومت کے لیے یہ ضروری ہے کہ وہ غیر ملکی کارکنوں کے حقوق اور بہبود کا تحفظ کرے اور اس بات کو یقینی بنائے کہ ان کے ساتھ منصفانہ اور عزت کے ساتھ برتاؤ کیا جائے۔ غیر قانونی امیگریشن کے مسئلے کو حل کرکے، ملائیشیا اقتصادی ترقی اور استحکام کو فروغ دے سکتا ہے، ساتھ ہی اس بات کو بھی یقینی بناتا ہے کہ اس کے شہریوں اور غیر ملکی کارکنوں کی حفاظت کی جائے اور ان کے ساتھ احترام کے ساتھ برتاؤ کیا جائے۔
COMMENTS