اگر آپ خود ملائشیا میں موجود ہیں یا آپ کے دوست ہیں، جو اب بھی امیگریشن کے چھاپوں کے خوف میں جی رہے ہیں تو آپ صحیح جگہ پر موجود ہیں۔ ہم آپ کو...
اگر آپ خود ملائشیا میں موجود ہیں یا آپ کے دوست ہیں، جو اب بھی امیگریشن کے چھاپوں کے خوف میں جی رہے ہیں تو آپ صحیح جگہ پر موجود ہیں۔ ہم آپ کو وہ ضروری نقاط بتائیں گے جن پر عمل کر کے آپ خود کو امیگریشن کی سخت سزاؤں سے محفوظ رکھ سکتے ہیں۔
آپ خدانخواستہ پولیس یا امیگریشن کے ہاتھوں گرفتار ہو چکے ہیں تو درج ذیل باتوں پر عمل کرکے سخت سزاؤں جیسے کہ تاحیات بلیک لسٹ وغیرہ سے بچ سکتے ہیں۔
1. کسی بھی عدالت میں پاسپورٹ کے گم ہونے کے لیے کبھی بھی جرم کا اعتراف نہ کریں، خاص طور پر جب آپ کا پاسپورٹ ایجنٹوں یا انسانی سمگلروں کے ہاتھ میں ہو۔
2. پولیس یا امیگریشن افسران کے سامنے ایجنٹ کا ذکر تبھی کریں جب آپ کے پاس ایجنٹ کے ساتھ لین دین کا ثبوت بھی موجود ہو۔
دفاع:
عدالت کے اندر اپنے دفاع میں آپ کو یہ کہنا چاہیے: “میرا پاسپورٹ مجھ سے چوری / لوٹ لیا گیا تھا۔ یہ ذاتی لاپرواہی کی وجہ سے گم نہیں ہوا ہے۔
3. اگر آپ نے جرم قبول کیا تو پوری قانون کی کتاب آپ پر پھینک دی جائے گی، زیادہ سے زیادہ جرمانے، جیل کی سزا اور مردوں کے لیے کوڑے لگانے کی سزا بھی موجود ہے۔ بعد میں ڈی پورٹ اور ساری عمر کے لیے بلیک لسٹ بھی کیا جا سکتا ہے۔
4. امیگریشن آفیسرز آپ کو جرم قبول کرنے کا مشورہ دیں گے۔ وہ کہیں گے کہ آپ کے ساتھ نرمی دکھائی جائے گی اور آپ کو ہلکی سزائیں دی جائیں گی۔ لیکن ایسا کبھی نہیں ہوتا۔ اصل مقصد یہ ہے کہ آپ کو جلد از جلد ملائیشیا سے باہر نکالا جائے اور آپ دوبارہ واپس نہ آئیں۔
5. آپ کا وکیل (اگر کوئی ہے) آپ کو اعتراف جرم کا مشورہ دے گا۔ امیگریشن افسروں کی طرح وہ بھی آپ کو بتائے گا کہ آپ کے ساتھ نرمی برتی جائے گی اور آپ کو ہلکی سزائیں دی جائیں گی۔ لیکن ایسا کبھی نہیں ہوتا۔ ان کا اصل مقصد یہ ہے کہ آپ کو جلد از جلد ملائیشیا سے باہر نکالا جائے اور آپ دوبارہ واپس نہ آ سکیں۔ وکیل کی فیس آپ پہلے ہی جمع کرا چکے ہوں گے اور آپ اس کے بارے میں شکایت کرنے کے لئے کبھی واپس نہیں آ سکتے ہیں۔
ہمارا ذاتی خیال ہے کہ ایسے کیسز میں کسی وکیل کی ضرورت ہی نہیں ہے۔ اگر آپ غیر قانونی طور پر کام کرتے ہوئے پکڑے گئے ہیں تو آپ کا جرم ثابت شدہ ہے۔ اوور اسٹے اوور اسٹے ہے۔ آپ کے پاس پاسپورٹ نہیں تو کوئی پاسپورٹ نہیں ہے۔ وکیل آپ کے لیے کچھ نہیں کر سکتا، سوائے آپ کو “محفوظ” محسوس کرانے کے۔
جرم ثابت شدہ ہے تو آپ صرف کم از کم سزا کے لیے کوشش کر سکتے ہیں۔ کیونکہ سزا تو بہرحال ملنی ہے۔
6. اگر آپ جرم قبول نہیں کرتے ہیں، تو پھر بھی آپ پر جرمانہ عائد کیا جائے گا لیکن “اوور سٹے” کے لیے زیادہ سے زیادہ RM3,000 (دیگر حالات پر منحصر ہے) کا کمپاؤنڈ جرمانہ اور پابندی اب بھی لگ سکتی ہے لیکن صرف 5 سال تک ہے۔
آئیے میں آپ کے ساتھ امیگریشن ملائیشیا کے موجودہ قواعد و ضوابط/پالیسیوں کا ذکر کرتا ہوں، تاکہ آپ اپنے ہم وطنوں کو آگاہ کر سکیں کہ کس طرح کسی کو دھوکہ سے بچایا جا سکتا ہے۔
امیگریشن ملائیشیا کے موجودہ قواعد و ضوابط
1. تمام کمپنیاں جو غیر ملکی کارکنوں کو ملازمت دینے کی خواہشمند ہیں ان کے پاس ملائیشیا کی مختلف متعلقہ سرکاری ایجنسیوں سے غیر ملکیوں کی بھرتی کا اجازت نامہ ہونا چاہیے۔
2. تمام نئے کارکنوں کو کم از کم 2 سال کے معاہدے پر دستخط کرنا ہوں گے۔
3. غیر ملکیوں کے ہوائی ٹکٹ کی ادائیگی آجروں کی ذمہ داری ہے اور معاہدہ مکمل ہونے پر، واپسی کا ٹکٹ بھی آجر نے ہی خریدنا ہے۔ یہ معاہدہ کے اندر بیان کیا جائے گا اور معاہدے میں توسیع کی جا سکتی ہے۔
4. آجر بھرتی کے لیے اپنے ایجنٹوں سے موصول ہونے والے بائیو ڈیٹا کی اسکریننگ کرے گا، جسے ماخذ ملک میں مقرر کیا گیا ہے۔ اس کے بعد آجر ملائیشیا امیگریشن سے ویزا فار ریفرنس (VDR) جاری کرنے کے لیے درخواست دے گا جسے عام طور پر آپ کے ملک میں “کالنگ ویزا” کے نام سے جانا جاتا ہے۔ کالنگ ویزا آپ کے ملک میں ملائیشیا کے سفارت خانے سے ملائیشیا میں داخل ہونے والے امیدوار کو جاری کیا جائے گا۔
5. پہلا طبی معائنہ ماخذ ملک میں کیا جائے گا (درخواست دہندہ کارکن کی طرف سے ادائیگی کی جائے گی)، دوسرا طبی معائنہ ملائیشیا کے اندر کیا جائے گا (آجر کی طرف سے ادائیگی کی جائے گی)۔ یہی وہ FOMEMA ہے جس سے آپ سب لوگ واقف ہیں۔
6. کوئی وزیٹر/ٹورسٹ پاس پر ملازمت کے لیے درخواست نہیں دے سکتا۔
7. ملائیشیا کے اندر پہنچنے کے بعد، امیدوار کو حتمی درخواست کا عمل شروع کرنے کے لیے اگلے ہی دن امیگریشن (آجر کے نمائندے کے ساتھ) میں رپورٹ کرنا ہوگی۔ عام طور پر ورک پرمٹ (VPTE) کو 5 ہفتوں کے اندر جاری ہونا چاہیے۔ لیکن رش کی وجہ سے 2 سے 3 ہفتوں کی تاخیر ہو سکتی ہے۔ یہ دراصل ایک بہت سیدھا اور آسان سا عمل ہے۔
8. آجر کو آپ کے پہنچتے ہی رہائش فراہم کرنا ہوگی اور آپ کی آمد پر دستخط کرنے کے لیے کمپنی کا ایک نمائندہ امیگریشن ہوائی اڈے پر موجود ہونا چاہیے، اگر نہیں، تو کارکن ہوائی اڈے سے باہر نہیں جا سکتا۔
9. اگر آپ کو پتہ چلتا ہے کہ آپ کے ویزا کا عمل وہی نہیں ہے جیسا کہ ہم نے اوپر بیان کیا ہے، تو 30 دنوں کے اندر واپس اپنے ملک چلے جائیں تاکہ آپ پر عدالت میں کسی بھی قسم کا کیس نہ چلایا جا سکے۔
اوپر بیان کئے گئے مسائل اور قوانین و ضوابط کو جان کر آپ سمجھ گئے ہوں گے کہ ملائشیا میں رہنے کا قانونی طریقہ کیا ہے۔ پولیس اور امیگریشن کے مسائل سے بچنے کے لیے آپ خود اور دوستوں کو بھی ان قوانین و ضوابط پر عمل کرنے کا مشورہ سکتے ہیں۔
COMMENTS