1. بلیک لسٹ ریکارڈ: امیگریشن سسٹم میں بلیک لسٹ کا مستقل ریکارڈ ہوتا ہے۔ اسے کوئی ختم نہیں کرا سکتا۔ کچھ کیسز میں یہ زندگی بھر کے لیے ہوتا ہے...
1. بلیک لسٹ ریکارڈ:
امیگریشن سسٹم میں بلیک لسٹ کا مستقل ریکارڈ ہوتا ہے۔ اسے کوئی ختم نہیں کرا سکتا۔ کچھ کیسز میں یہ زندگی بھر کے لیے ہوتا ہے۔
جب کوئی مسافر ملائشیا میں ویزا کی میعاد سے زیادہ قیام کرتا ہے، تو ایک خاص مدت کے لیے اس کے داخلے پر پابندی لگا دی جاتی ہے۔ اسے امیگریشن ریکارڈ پر بلیک لسٹ کہتے ہے۔ سوشل وزٹ پاس، سٹوڈنٹ پاس کے غلط استعمال جیسے دیگر جرائم کو بھی امیگریشن کے جرائم کی سنگینی کی بنیاد پر کچھ عرصے کے لیے ملائیشیا میں آنے سے بلیک لسٹ کر دیا جائے گا۔
2. امیگریشن NTL ( لینڈ کرنےکی اجازت نہیں)
جب کوئی مسافر مناسب ویزا کے بغیر ملائیشیا میں داخل ہوتا ہے، سوشل وزٹ پاس یا ملائیشیا میں آنے کے اصل ارادے کو ثابت کرنے سے قاصر ہوتا ہے، تو پاسپورٹ کے صفحات پر ایک NTL کی مہر لگائی جاتی ہے اور اسے سفر کے مقام پر واپس (Deport) کر دیا جاتا ہے۔
یہ داخلے پر صرف ایک عارضی پابندی ہے۔ پابندی کی مدت کا ایک لامحدود دور ہو سکتا ہے۔ عام طور پر 3 سے 6 ماہ کی مدت (حالات پر منحصر ہے، تصدیق نہیں کی جا سکتی)۔ ویزہ کی غلط قسم کے ممکنہ مسائل میں سوشل ویزٹ پاس، سٹوڈنٹ پاس، کالنگ ویزا، ای ویزا اور دیگر پاسز کا غلط استعمال شامل ہوسکتا ہے۔
3. پابندی کی مدت
پابندی کی مدت ان مسافروں پر عائد کی جاتی ہے جنہوں نے امیگریشن کے سفری قوانین کی خلاف ورزی کی ہے۔ عام جرائم میں زیادہ قیام کرنا، سوشل وزٹ پاس اور طالب علم کے پاس پر نوکری / ملازمت کرنا شامل ہے۔ان جرائم کے ارتکاب میں دوبارہ داخلے پر زیادہ سے زیادہ پابندی 5 سال ہے۔
4. پابندی کی مدت کم کرنے کے لیے اپیل
خاص حالات میں امیگریشن ڈیپارٹمنٹ کو درست وجوہات کے ساتھ اپیل کر کے پابندی کی مدت کو کم کرایا جا سکتا ہے۔ یہ کیس کی بنیاد اور حالات پر منحصر ہے۔ اگر غیر ملکی نے سابقہ غلطیوں کو درست کر لیا ہے تو اس کا ثبوت پیش کر کے بلیک لسٹ کی مدت کو کم کرایا جا سکتا ہے۔ یہاں اہم نقطہ یہ ہے کہ غیر ملکی کو یہ عمل خود پورا کرنا ہو گا اور اس میں کامیابی کے بہت کم امکانات ہوتے ہیں۔
پیارے مسافر بھائیو، براہ کرم پوچھنا بند کریں۔
“امیگریشن ریکارڈز میں بلیک لسٹ کو کیسے ختم کیا جائے؟”
بلیک لسٹ ریکارڈ کو ختم کرنے والا کوئی نہیں ہے۔ ایجنٹ آپ کو پیسے کا دھوکہ دیں گے اور آپ کو مزید سنگین مصیبت میں ڈال دیں گے۔
COMMENTS