ملائیشیا نے سویڈش، ڈنمارک کی دائیں بازو کی سیاسی جماعت کے رہنما راسموس پالوڈان کے اسلامو فوبک فعل کی شدید مذمت کی ہے جس نے گزشتہ روز سویڈن ک...
ملائیشیا نے سویڈش، ڈنمارک کی دائیں بازو کی سیاسی جماعت کے رہنما راسموس پالوڈان کے اسلامو فوبک فعل کی شدید مذمت کی ہے جس نے گزشتہ روز سویڈن کے شہر اسٹاک ہوم میں قرآن مجید کا نسخہ نذر آتش کیا تھا۔
وزیراعظم، داتوک سری انور ابراہیم نے کہا، ملائیشیا نے سویڈش حکومت پر زور دیا کہ وہ اس گھناؤنے فعل کے مرتکب افراد کے خلاف فوری کارروائی کرے اور ملک میں اسلامو فوبیا کے خطرناک حد تک بڑھنے سے نمٹنے کے لیے مستقبل میں سخت اقدامات کو یقینی بنائے۔
انہوں نے کہا کہ اشتعال انگیزی کی کارروائی سے نہ صرف ترکی میں حساسیت پیدا ہوئی بلکہ دنیا کے دو ارب سے زائد مسلمان بھی متاثر ہوئے۔
“ملائیشیا بار بار نفرت انگیز جرائم کی مذمت کرتا ہے جو دنیا میں مسلمانوں کو نشانہ بناتے ہیں اور ساتھ ہی ساتھ ہر قسم کی نفرت کو بھڑکاتے ہیں اور ایسے الفاظ یا اعمال میں نسل پرستی کو ہوا دیتے ہیں جو عقیدے یا نسل کی وجہ سے بڑھ رہے ہیں۔
“ملائیشیا تنازعات کے حل میں بات چیت، باہمی شمولیت اور باہمی احترام کے اصولوں کو برقرار رکھنے کی اہمیت کا اعادہ کرتا ہے۔
انہوں نے آج ایک بیان میں کہا، “(ملائیشیا بھی) بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ نسلی یا مذہبی منافرت کو مسترد کرے جو آزادی اظہار کے پیچھے چھپی ہوئی ہے اور نفرت اور تشدد کو بھڑکانے کی تمام شکلوں کے خلاف متحد رہے۔”
گزشتہ روز، میڈیا نے رپورٹ کیا، پالوڈان نے سٹاک ہوم میں ترک سفارت خانے کے سامنے ایک احتجاجی مظاہرے میں حصہ لیا، جس میں پولیس کی سخت حفاظت میں تقریباً 100 افراد موجود تھے، جن میں صحافیوں کی ایک بڑی تعداد بھی شامل تھی۔
تقریباً ایک گھنٹے تک جاری رہنے والے اس مظاہرے کے بعد جس میں اس نے سویڈن میں اسلام اور مسلمانوں پر حملہ کیا، پالوڈان نے قرآن پاک کو لائٹر سے جلا دیا۔
مزید مایوس کن بات یہ ہے، واشنگٹن پوسٹ نے رپورٹ کیا کہ پالوڈان کو مبینہ طور پر سویڈن کی حکومت سے مسلمانوں کی مقدس کتاب کو جلانے کا اجازت نامہ ملا تھا۔
COMMENTS