ملائیشیا کے امیگریشن ڈیپارٹمنٹ (JIM) افسران کوالالمپور انٹرنیشنل ایئرپورٹ (KLIA) پر آنے والے غیر ملکیوں کی سختی سے جانچ پڑتال کرتے ہیں۔ اس ب...
ملائیشیا کے امیگریشن ڈیپارٹمنٹ (JIM) افسران کوالالمپور انٹرنیشنل ایئرپورٹ (KLIA) پر آنے والے غیر ملکیوں کی سختی سے جانچ پڑتال کرتے ہیں۔ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے ایک باقاعدہ طریقہ کار ہے کہ ہر غیر ملکی کا داخلہ بغیر کسی شک کے قانونی ہے۔
تاہم، اس معاملے کو اکثر فریقین امیگریشن کو مورد الزام ٹھہرانے کے لیے غلط فہمی میں مبتلا کر دیتے ہیں۔
امیگریشن ڈائریکٹر جنرل، داتوک سیری خیر الزمی داؤد نے کہا، غیر ملکیوں کی تفصیلی جانچ پڑتال ضروری ہے، کیونکہ ان کی طرف سے ‘یو ٹرن’ کے معاملات ہوتے ہیں۔ اکثر غیر ملکی جعلی سیاح کے روپ میں آتے ہیں۔ ان کا مقصد ملائشیا میں روزگار تلاش کرنا ہوتا ہے۔
“میں نے غیر ملکیوں کے سخت معائنہ کا حکم دیا ہے، خاص طور پر KLIA اور KLIA2 میں۔ سیاحوں کو عزت دینے کے ساتھ ملکی سلامتی کا بھی خیال رکھنا ہے۔
“یو ٹرن کے ایسے معاملات ہیں کہ ہم نے دیکھا کہ یہ غیر ملکی بار بار ملک میں آتے ہیں اور واپس جاتے ہیں۔
انہوں نے کہا، تھائی لینڈ، ویت نام اور کمبوڈیا سے تعلق رکھنے والی خواتین کے متعدد کیس رپورٹ ہوئے ہیں، جو ملائیشیا میں داخل ہوئیں۔ ان کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ کسٹمر سروس گرلز (GRO) کے طور پر کام کرتی ہیں۔
ان کے مطابق، اسی لیے سخت چیکنگ کی جاتی ہے۔ ایسی صورت میں غیر ملکی زائرین کو قطار میں لگنا پڑتا ہے۔ خاص طور پر شام 4 بجے سے رات 8 بجے تک کے اوقات میں، جب ہوائی جہاز ایک ساتھ آتے ہیں۔
“مجھے ان کی لمبی قطاروں کی وجہ سے مختلف منفی شکایات موصول ہوتی ہیں۔ لیکن مجھے یہ بتانا پڑے گا کہ حفاظتی اقدامات بہت ضروری ہیں۔ غیر ملکی جو ایئر پورٹ پر غائب ہونے کی کوشش کرتے ہیں، امیگریشن کاؤنٹر سے دور ہیلے بہانے تلاش کرتے ہیں، ان کو بھی منظم کرنا ضروری ہے۔
“اگر عجلت میں غیر قانونی افراد داخلے میں کامیاب ہو جائیں تو کیا ہوگا؟
انہوں نے وضاحت کی کہ “داخلے کے قوانین پر عمل کیا جانا چاہیے اور حفاظتی وجوہات کی بناء پر اس معاملے پر عمل درآمد کیا جاتا ہے۔”
COMMENTS