وزیر داخلہ سیف الدین ناسوشن اسماعیل کا کہنا ہے کہ ملائیشیا میں غیر ملکی کارکنوں کے ویزہ کا انتظام اب وزارت داخلہ کی زمہ داری ہوگی۔ تاہم، سیف...
وزیر داخلہ سیف الدین ناسوشن اسماعیل کا کہنا ہے کہ ملائیشیا میں غیر ملکی کارکنوں کے ویزہ کا انتظام اب وزارت داخلہ کی زمہ داری ہوگی۔
تاہم، سیف الدین نے آجروں، صنعتی تاجروں اور تارکین وطن کارکنوں کو یقین دلانے کی کوشش کی کہ انہیں پالیسی میں اس تبدیلی پر پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ نئی پالیسی پر وہ 15 جنوری سے عمل درآمد کی توقع رکھتے ہیں، جسکے مطابق ویزہ کے پراسس میں نرمی برتی جائے گی اور غیر ملکیوں کے لیے نئے ویزے بھی جاری کیے جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ لیبر پالیسی میں وزارت انسانی وسائل کے کردار، تارکین وطن کارکنوں کے کوٹے کا تعین اور ماخذ ممالک کے ساتھ معاہدوں کو حتمی شکل دینے سے “مضبوط” کیا جائے گا۔
کاموں میں یہ دوبارہ ترتیب موجودہ طریقہ کار اور غیر ملکی کارکنوں کی خدمات حاصل کرنے کے لئے درخواست دینے کے عمل کو متاثر نہیں کرے گی۔ کیونکہ اس اقدام کا زیادہ فوکس گورننس پر ہے، “انہوں نے انسانی وسائل کے وزیر وی سیوکمار کے ساتھ ایک پریس کانفرنس میں کہا۔
سیف الدین نے یہ بھی کہا کہ دونوں وزارتوں نے غیر ملکی کارکنوں کے کوٹے کے لیے درخواستوں کی شرائط اور طریقہ کار کو “تیز اور نرم” سطح پر لانے پر اتفاق کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس میں غیر ملکی مزدوروں کی خدمات حاصل کرنے کے لیے آجروں کی اہلیت کی جانچ میں آسانی، امیگریشن کا عمل اور سیکیورٹی چیک شامل ہیں۔
“اسٹیک ہولڈرز کو وقتاً فوقتاً اس معاملے کی تفصیلات سے آگاہ کیا جائے گا۔”
انہوں نے یہ بھی کہا کہ پتراجایا اس میں شامل عمل کو آسان بنا کر تارکین وطن کارکنوں کو لانے میں لگنے والے وقت کو ایک ماہ سے بھی کم کرنا چاہتا ہے۔
ہم نے ان عوامل کی نشاندہی کی ہے جہاں اس عمل کو مزید آسان بنایا جا سکتا ہے،‘‘ انہوں نے مزید کہا۔
سیف الدین نے کہا کہ دونوں وزارتوں نے ملائیشیا میں غیر ملکی مزدوروں کی ضرورت کے بارے میں وزارت اقتصادی امور کے اندازوں کا بھی نوٹس لیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملائیشیا میں تارکین وطن کارکنوں کا بہتر انتظام کرنا اہم ہے کیونکہ انہوں نے ملک کی اقتصادی ترقی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ غیر ملکی لیبر کی تعداد میں اضافہ کرنے سے سال کی پہلی سہ ماہی میں ملک کی مجموعی پیداوار میں 1 فیصد تک اضافہ ہو سکتا ہے۔
حکومت اس بات کو یقینی بنائے گی کہ ملائیشیا میں غیر ملکی کارکنوں کا انتظام ہمیشہ قانون کی حکمرانی پر مبنی ہو اور ہر تارکین وطن کارکن کے حقوق کا تحفظ کیا جائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ 31 دسمبر تک ملک میں عارضی ورک پاسز پر 1.4 ملین سے زائد غیر ملکی کارکن موجود تھے، جن میں سے زیادہ تر مینوفیکچرنگ سیکٹر میں تھے، اس کے بعد تعمیرات اور خدمات کا نمبر آتا ہے۔
2022 میں، پتراجایا نے کل 1,606,724 غیر ملکی کارکنوں کے کوٹے کی درخواستوں میں سے 676,070 کو منظور کیا تھا۔
COMMENTS