امیگریشن ڈائریکٹر جنرل خیر الزمی داؤد نے کہا کہ گزشتہ پانچ دنوں کے دوران آجروں کی جانب سے غیر ملکیوں کی ری کیلیبریشن کے لیے تقریباً 50,000 د...
امیگریشن ڈائریکٹر جنرل خیر الزمی داؤد نے کہا کہ گزشتہ پانچ دنوں کے دوران آجروں کی جانب سے غیر ملکیوں کی ری کیلیبریشن کے لیے تقریباً 50,000 درخواستیں موصول ہوئی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس پروگرام کے لیے عوامی ردعمل حوصلہ افزا ہے۔ ہم اتنے اچھے اور مثبت ردعمل کی توقع نہیں کر رہے تھے۔
انہوں نے ٹی وی چینل کے مارننگ ٹاک شو “ملائیشیا ہری اینی” میں کہا، “پہلے، ہمارا حدف 265,000 درخواستوں کا تھا اور اس بار ہمیں بھرتی کے نرم ضابطوں کی وجہ سے زیادہ تعداد کی توقع ہے۔”
خیر الزمی نے کہا کہ چھوٹے کاروباری مالکان بھی آگے آئیں اور اپنے کارکنوں کو رجسٹر کریں۔
انہوں نے کہا، “جو آجر ایک چھوٹے سے پام آئل یا ربڑ کے کاروبار کے مالک ہیں یا ٹام یام ریسٹورنٹ کے مالک ہیں، وہ بھی امیگریشن ڈیپارٹمنٹ میں درخواست دے سکتے ہیں اور ہم منظوری جاری کریں گے۔”
جہاں تک انڈونیشیا سے نئے گھریلو ملازمین کی خدمات حاصل کرنے کی زیادہ قیمت کا تعلق ہے، انہوں نے کہا کہ آجر ملائیشیا میں پہلے سے موجود غیر دستاویزی کارکنوں کو بھی رجسٹر کر سکتے ہیں۔
تمام درخواستوں کو امیگریشن ڈیپارٹمنٹ کی ویب سائٹ کے ذریعے آن لائن جمع کرانا ضروری ہے، جس کے بعد آجروں کو ایک دن کی گارنٹی کے ساتھ، تصدیق کے لیے اپنے کارکنوں کو قریب ترین امیگریشن آفس لانے کی تاریخ دی جائے گی۔
10 جنوری کو وزیر داخلہ سیف الدین ناسوشن اسماعیل نے کہا کہ حکومت سال کے آخر تک RTK 2.0 جاری رکھے گی۔
انہوں نے کہا کہ پروگرام کے لیے رجسٹریشن کی شرائط زیادہ لچکدار ہوں گی، اگرچہ ملک کی سلامتی کو خطرے میں نہیں ڈالا جائے گا۔
سیف الدین نے آجروں کو اپنے غیر دستاویزی کارکنوں کو رجسٹر کرنے کا مشورہ بھی دیا، انہوں نے مزید کہا کہ کوئی بھی فریق امیگریشن قوانین کے تحت کارروائی کے تابع نہیں ہوگا۔
COMMENTS