پتراجایا: گزشتہ ہفتے کوالالمپور اور سیلانگور میں کیے گئے آپریشن کے دوران ‘ممی’ نامی انڈونیشیا کی خاتون کے ذریعہ جسم فروشی کے ایک گروہ کا پرد...
پتراجایا: گزشتہ ہفتے کوالالمپور اور سیلانگور میں کیے گئے آپریشن کے دوران ‘ممی’ نامی انڈونیشیا کی خاتون کے ذریعہ جسم فروشی کے ایک گروہ کا پردہ فاش کیا گیا۔
امیگریشن کے ڈائریکٹر جنرل خیر الزمی داؤد نے کہا کہ تین تفریحی مراکز اور ٹرانزٹ ہاؤسز پر چھاپے مارے گئے۔
مجموعی طور پر 36 افراد، 27 انڈونیشین خواتین، دو ویتنامی خواتین، چار تھائی خواتین اور ایک بنگلہ دیشی گاہک کے ساتھ ساتھ دو مقامی مردوں کو بھی گرفتار کیا گیا جو بطور نگران کام کر رہے تھے۔
انٹیلی جنس رپورٹ سے ظاہر ہوتا ہے کہ گروہ کی قیادت ایک انڈونیشین خاتون کر رہی تھی جسے ‘ممی’ کہا جاتا تھا۔ وہ کئی تفریحی مراکز میں جسم فروشی میں مصروف غیر ملکی خواتین کی دیکھ بھال کر رہی تھی۔
خیرالزمی نے آج یہاں ایک بیان میں کہا، “یہ گروہ غیر قانونی سرگرمیوں سے تقریباً 2,888,000 رنگٹ کما چکا تھا۔”
گرفتار ہونے والوں میں سے کچھ کے پاس سوشل وزٹ پاس، طالب علم کے پاس یا ری کیلیبریشن پروگرام سے منسلک دستاویزات پائے گئے۔ تفتیش سے پتہ چلا کہ سوشل وزٹ پاسز کے سٹیکر جعلی تھے۔
تمام گرفتار غیر ملکیوں کو امیگریشن ڈپو منتقل کر دیا گیا ہے۔
COMMENTS