کوالالمپور: وزارت انسانی وسائل کا کہنا ہے کہ 2020 سے اب تک 200,000 سے زیادہ کارکن اپنی ملازمتوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔ ایمپلائمنٹ انشورنس سس...
کوالالمپور: وزارت انسانی وسائل کا کہنا ہے کہ 2020 سے اب تک 200,000 سے زیادہ کارکن اپنی ملازمتوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔
ایمپلائمنٹ انشورنس سسٹم کے اعدادوشمار کا حوالہ دیتے ہوئے، وی شیوکمار نے کہا کہ 209,903 کارکنان 2020 سے 28 فروری 2023 تک اپنی ملازمتیں کھو چکے ہیں۔
ان میں سے 47,168 کا تعلق مینوفیکچرنگ کے شعبے سے؛ 31,434 کا ریٹیل اور گاڑیوں کی مرمت کے شعبے سے؛ 20,460 کا ہوٹل اور کیٹرنگ کے شعبے سے؛ 18,731 کا تعلق پیشہ ورانہ، سائنسی اور تکنیکی شعبے سے اور 15,686 کا تعلق تعمیراتی شعبے سے تھا۔
ورلڈ اکنامک فورم (WEF) کی فیوچر آف جابز 2020 کی رپورٹ کے مطابق، ملائیشیا میں تقریباً 50 فیصد کاروبار آٹومیشن اور (AI) کے استعمال کی وجہ سے 2025 تک اپنی افرادی قوت کو کم کرنے کی پیش گوئی کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مزید 24 فیصد کاروباری اداروں سے توقع ہے کہ وہ ملازمت کے نئے مواقع (آٹومیشن اور اے آئی کے استعمال) کی وجہ سے مزید کارکنوں کو بھرتی نہیں کریں گے۔
انہوں نے کہا، “رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ ملازمتوں کی تعداد میں (مجموعی طور پر) 9 فیصد کمی ہوگی۔”
انہوں نے مزید کہا کہ حکومت آٹومیٹک مہارت (AI) کی ترقی کے ساتھ ساتھ مزید مضبوط AI ماحولیاتی نظام کو بڑھانے کے لیے بھی مختلف اقدامات کر رہی ہے۔
COMMENTS