ویزا کی خلاف ورزیوں پر ہر ہفتے سینکڑوں مسافروں کو ملک بدر کیا جاتا ہے۔ روزگار کی غرض سے سیاحتی ویزے پر ملائشیا داخلے کے خواہشمند مسافروں کو ...
ویزا کی خلاف ورزیوں پر ہر ہفتے سینکڑوں مسافروں کو ملک بدر کیا جاتا ہے۔ روزگار کی غرض سے سیاحتی ویزے پر ملائشیا داخلے کے خواہشمند مسافروں کو ایئر پورٹ پر ہی روک لیا جاتا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستان سے وزٹ ویزا پر آنے والے 100 سے زائد مسافروں کو ہر ہفتے ڈی پورٹ کیا جاتا ہے۔ انڈیا، سری لنکا، بنگلہ دیش، میانمر، تھائی لینڈ، فلپائن اور انڈونیشیا بھی اس فہرست میں شامل ہیں.
ایک رپورٹ کے مطابق وزارت دفاع نے بتایا کہ ہر ہفتے کم از کم 20 سری لنکن باشندوں کو ملائیشیا سے ڈی پورٹ کیا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملائیشیا کے امیگریشن حکام نے ٹورسٹ پاس ہولڈرز کی جانچ پڑتال میں سخت اقدامات کیے ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ملائیشیا داخل ہونے والے افراد ایجنٹوں کے دھوکے کا شکار ہو رہے ہیں۔ انہیں یہاں ملازمت کے دھوکے سے لایا جاتا ہے۔
یہ بھی خیال کیا جاتا ہے کہ انہیں کم اجرت کے ساتھ مشکل اور غیر انسانی حالات میں کام کرنے پر مجبور کیا جاتا ہے۔
ایجنٹوں کی جانب سے مسافروں کو بتایا جاتا ہے کہ ایئر پورٹ پر ان کی مکمل سیٹنگ ہے۔ وہ باآسانی ملائشیا میں داخل ہو جائیں گے۔ ملائشیا ایئر پورٹ پہنچنے پر حالات مختلف ہوتے ہیں۔
کم پڑھے لکھے اور بین القوامی قوانین سے ناواقف مسافر ایئر پورٹ پر ہی گرفتار کر لیے جاتے ہیں۔ کیونکہ ان کے پاس وزٹ ویزا ہوتا ہے اور ویزا کے مطابق دیگر ضروری دستاویزات موجود نہیں ہوتی۔ مزید وہ امیگریشن افسران سے پوچھے جانے والے سوالوں کے جواب بھی نہیں دے سکتے۔
ملائشین حکومت نے واضع اعلان کیا ہے کہ امیگریشن قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کو کسی صورت معاف نہیں کیا جائے گا۔ ٹریول ایجنٹوں کی معاونت کرنے والے افسران کو بھی قانونی کارروائی کا سامنا کرنا پڑے گا۔
COMMENTS