بیرون ملک کام کرنے کی خواہش اکثر ایک بہتر زندگی کے امکانات اور اپنے خاندان کو فراہم کرنے کے مواقع کی وجہ سے پیدا ہوتی ہے۔ تاہم، بہت سے غیر م...
بیرون ملک کام کرنے کی خواہش اکثر ایک بہتر زندگی کے امکانات اور اپنے خاندان کو فراہم کرنے کے مواقع کی وجہ سے پیدا ہوتی ہے۔ تاہم، بہت سے غیر ملکی کارکنوں کے لیے، حقیقت ان کے تصور سے بہت دور ہے۔ بہت سے لوگوں کو ایجنٹوں کی طرف سے دھوکہ دہی کی اسکیموں کا لالچ دیا جاتا ہے جو زیادہ تنخواہ دینے والی نوکریوں کا وعدہ کرتے ہیں۔ ایسے غیر ملکی صرف اپنے آپ کو کام کے نامناسب حالات میں یا اس سے بھی بدتر، انسانی اسمگلنگ کا شکار ہو جاتے ہیں۔ اس آرٹیکل میں، ہم بتائیں گے کہ ایجنٹوں کے ذریعے غیر ملکی کارکنوں کو کس طرح دھوکہ دیا جاتا ہے اور وہ جعلی ایجنٹوں کے خلاف محفوظ ہونے کے لیے کیا اقدامات کر سکتے ہیں۔
ایجنٹوں کے ذریعے غیر ملکی کارکنوں کو کیسے دھوکہ دیا جاتا ہے؟
ایسے کئی طریقے ہیں جن کے ذریعے ایجنٹ غیر ملکی کارکنوں کو دھوکہ دیتے ہیں۔ سب سے عام میں شامل ہیں:
1- جعلی ملازمت کی پیشکش:
ایجنٹ اکثر غیر ملکی کارکنوں کو ان کی خدمات کی ادائیگی پر آمادہ کرنے کے لیے جعلی ملازمت کی پیشکش کرتے ہیں۔ وہ زیادہ معاوضہ دینے والی ملازمتوں کا وعدہ کر سکتے ہیں جو موجود نہیں ہیں یا کام کے حالات کو غلط بیان کر سکتے ہیں۔
2- غیر قانونی فیس:
کچھ ایجنٹ اپنی خدمات کے لیے بہت زیادہ فیس لیتے ہیں، جو غیر قانونی ہو سکتی ہے۔ غیر ملکی کارکنوں کو غیر ضروری خدمات کی ادائیگی یا ملازمت کو محفوظ بنانے کے لیے رشوت دینے کی بھی ضرورت پڑ سکتی ہے۔
3- دھوکہ:
ایجنٹ آجر یا کام کے حالات کے بارے میں غلط معلومات فراہم کر سکتے ہیں۔ وہ کام کی اصل نوعیت کے بارے میں معلومات بھی چھپا سکتے ہیں، جیسے کہ خطرناک حالات، غلط کام وغیرہ
4- انسانی اسمگلنگ:
بعض صورتوں میں، ایجنٹ انسانی اسمگلنگ میں ملوث ہو سکتے ہیں، جبری مشقت یا جنسی استحصال کے لیے غیر ملکی کارکنوں کا استحصال کر سکتے ہیں۔
5- آزاد ویزا:
ایجنٹوں کی طرف سے عام طور پر آزاد ویزا کا جھانسا دیا جاتا ہے۔ غیر ملکی کارکن کو بتایا جاتا ہے کہ وہ جہاں چاہیں، جس کے ساتھ چاہیں کام کر سکتے ہیں۔ جبکہ حقیقت میں ایسا نہیں ہوتا۔
دراصل غیر ملکی کارکن کو کسی ایسی کمپنی کا ویزا دیا جاتا ہے جو صرف ویزے بیچتی ہے اور کارکن کو نوکری نہیں دی سکتی۔ یا جن کمپنیوں کے پاس ویزا اپروول ہے لیکن انہیں لیبر کی ضرورت نہیں۔ ایسی کمپنیوں کے ویزے کو ایجنٹ آزاد ویزا کہتے ہیں۔
قانون کی نظر میں ایسے ویزے کی کوئی حیثیت نہیں اور ویزا ہولڈر کو فوری گرفتار اور ملک بدر کیا جا سکتا ہے۔
غیر ملکی کارکن جعلی ایجنٹوں کے خلاف محفوظ ہونے کے لیے یہ اقدامات کر سکتے ہیں
1- تحقیق:
غیر ملکی کارکنوں کو کسی بھی نوکری کی پیشکش کو قبول کرنے سے پہلے جاب مارکیٹ اور ایجنٹ کی اچھی طرح تحقیق کرنی چاہیے۔ انہیں چیک کرنا چاہیے کہ آیا ایجنٹ لائسنس یافتہ ہے اور مناسب اداروں کے ساتھ رجسٹرڈ ہے۔ انہیں آجر اور کام کے حالات کی بھی چھان بین کرنی چاہیے۔
2- نوکری کی پیشکش کی تصدیق کریں:
نوکری کی پیشکش کو قبول کرنے سے پہلے اس کی تصدیق کرنا بہت ضروری ہے۔ غیر ملکی کارکنوں کو ملازمت کی پیشکش تحریری طور پر طلب کرنی چاہیے اور شرائط و ضوابط کو غور سے پڑھنا چاہیے۔ انہیں ملازمت کی پیشکش کی تصدیق آجر کے ساتھ براہ راست بھی کرنی چاہیے۔
3- شرائط و ضوابط کو سمجھیں:
غیر ملکی کارکنوں کو ملازمت کی پیشکش کی شرائط و ضوابط کو سمجھنا چاہیے، بشمول کام کے اوقات، تنخواہ، فوائد اور دیگر ضروریات۔ انہیں کسی غلط فہمی سے بچنے کے لیے کام کی تفصیل بھی طلب کرنی چاہیے۔
4- غیر قانونی فیسوں سے بچیں:
غیر ملکی کارکنوں کو ایجنٹوں یا آجروں کو غیر قانونی فیس ادا کرنے سے گریز کرنا چاہیے۔ انہیں اپنے حقوق اور ذمہ داریوں سے آگاہ ہونا چاہئے اور صرف وہی فیس ادا کرنی چاہئے جو قانونی طور پر مطلوب ہیں۔
5- دھوکہ دہی کی اطلاع دیں:
اگر غیر ملکی کارکنوں کو شک ہے کہ ان کے ساتھ دھوکہ کیا گیا ہے، تو انہیں متعلقہ حکام کو واقعے کی اطلاع دینی چاہیے۔ وہ اپنے سفارت خانے یا قونصل خانے سے بھی مدد لے سکتے ہیں۔
نتیجہ
غیر ملکی کارکن بے ایمان ایجنٹوں کے ذریعے دھوکہ دہی اور بدسلوکی کا شکار ہوتے ہیں۔ یہ بہت ضروری ہے کہ وہ جاب مارکیٹ کی تحقیق کر کے، جاب کی پیشکشوں کی تصدیق کر کے، شرائط و ضوابط کو سمجھ کر، غیر قانونی فیسوں سے بچ کر، اور دھوکہ دہی کی اطلاع دے کر اپنے تحفظ کے لیے اقدامات کریں۔ حکومتوں اور بین الاقوامی اداروں کو بھی دھوکہ دہی کو روکنے اور غیر ملکی کارکنوں کے حقوق کے تحفظ میں کردار ادا کرنا ہے۔ مل کر کام کرنے سے، ہم سب کے لیے ایک محفوظ اور زیادہ مساوی دنیا بنا سکتے ہیں۔
COMMENTS