پیتالنگ جایا: وزارت انسانی وسائل نے غیر ملکی بھرتی اور انسانی وسائل کے نئے نظام کے دعوے کی تردید کر دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ دعویٰ “مکمل طو...
پیتالنگ جایا: وزارت انسانی وسائل نے غیر ملکی بھرتی اور انسانی وسائل کے نئے نظام کے دعوے کی تردید کر دی ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ دعویٰ “مکمل طور پر غلط” ہے کیونکہ وزارت نے اس طرح کے نظام پر کسی بھی فریق کے ساتھ کوئی بات چیت نہیں کی ہے۔ مبینہ طور پر نئے سسٹم کو “Sistem Pengambilan Pekerja Asing dan Pengurusan Sumber Manusia” کہا جا رہا ہے۔
وزارت نے آج ایک بیان میں کہا، “ہمیں امید ہے کہ اس سے آجروں یا صنعت سے وابستہ افراد، خاص طور پر سفارتی نمائندوں کے درمیان اس نظام کے بارے میں کسی بھی الجھن کو واضح کیا جائے گا۔”
ملائیشیا انٹرنیشنل ٹورازم ڈیولپمنٹ ایسوسی ایشن (MiTDA) کے سی ای او مہادزیر منصور یہ سوال اٹھایا تھا انہوں نے الزام لگایا کہ وزارت انسانی وسائل اس نئے نظام کی حمایت کر رہی ہے۔
منصور نے مبینہ طور پر کہا کہ کارکنوں کی خدمات حاصل کرنے سے متعلق تمام معاملات اس نظام کے ذریعے درمیانی افراد کی شمولیت کے بغیر کئے جا سکتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس نظام کے ساتھ، آجروں کو بھرتی کرنے والی کمپنی، WOWI HR ملائیشیا کو صرف RM1,000 فیس ادا کرنی پڑے گی۔
تاہم، اس قیمت میں وہ لیویز شامل نہیں ہیں جو آجروں کو حکومت کو ادا کرنی ہوتی ہیں اور کارکنوں کے سفری اخراجات بھی اس کے علاوہ ہیں۔
منصور نے دعویٰ کیا تھا کہ اس نظام سے غیر ملکی کارکنوں کی واپسی میں تیزی آئے گی اور انسانی اسمگلنگ کے مسئلے سے بھی نمٹا جائے گا۔
ملائیشیا میں انڈونیشیا کے سفیر ہرمونو نے کہا کہ اس طرح کے نظام پر انسانی وسائل کی وزارت کے ساتھ کوئی بات چیت نہیں ہوئی ہے۔
ہرمونو نے یہ بھی کہا کہ انہیں یقین نہیں ہے کہ آیا یہ ملائیشیا کی حکومت کا سرکاری نظام ہے یا کسی نجی ادارے کا نظام ہے۔
COMMENTS