کیا آجروں کو کسی پناہ گزین کو ملازمت دینے کی اجازت ہے؟ نہیں، کوئی بھی آجر کسی پناہ گزین کو ملازمت کی پیشکش نہیں کر سکتا ہے۔ کیا کوئی ایسی شق...
کیا آجروں کو کسی پناہ گزین کو ملازمت دینے کی اجازت ہے؟
نہیں، کوئی بھی آجر کسی پناہ گزین کو ملازمت کی پیشکش نہیں کر سکتا ہے۔
کیا کوئی ایسی شق ہے جس میں کہا گیا ہو کہ آجر ملائیشیا میں کام کرنے کے لیے کسی پناہ گزین کی خدمات حاصل نہیں کر سکتے؟
جی ہاں ایسے قوانین موجود ہیں جن میں کہا گیا ہے کہ پناہ گزین ملائیشیا میں کام نہیں کر سکتے۔
کیا پناہ گزین ملائیشیا کے آجروں کے ساتھ کام کرنے پر پکڑے جا سکتے ہیں؟
جی ہاں، پناہ گزینوں کو اس وقت تک جیل میں ڈالا جائے گا جب تک کہ UNHCR کا عملہ پناہ گزین کی جیل سے رہائی حاصل نہیں کر لیتا۔ امیگریشن قوانین کے تحت آجر پر بھاری جرمانہ عائد کیا جائے گا اور اسے جیل بھی بھیجا جا سکتا ہے۔
پناہ گزینوں سے متعلق ملائشیا کے قوانین:
1. ملائیشیا اقوام متحدہ کے کسی بھی پناہ گزین کنونشن کا دستخط کنندہ نہیں ہے۔
2. ملائیشیا میں موجودہ مہاجرین میں سے 99 فیصد معاشی پناہ گزین ہیں نہ کہ اپنے ملک میں جنگوں سے بے گھر ہونے والے پناہ کے متلاشی۔
3. پناہ گزینوں کو ملائیشیا میں غیر قانونی تصور کیا جاتا ہے اور ان کے پاس کام کے جائز اجازت نامے نہیں ہوتے ہیں۔ انہیں ملائیشیا کے لیبر قوانین کے ذریعے تحفظ حاصل نہیں ہے۔
4. پناہ گزینوں کو ملائیشیا میں صرف رہائش کے لیے بھی UNHCR کے ساتھ باضابطہ طور پر رجسٹرڈ ہونا ضروری ہے۔
5. ملائیشیا کے آجروں کے پاس قانونی غیر ملکی کارکنوں کو ملازمت دینے کے لیے اجازت نامہ موجود بھی ہو تو پرمٹ رکھنے والے “مہاجرین” کو ملازمت نہیں دی جا سکتی۔
COMMENTS