اسلام آباد: حکومت نے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے لیے عارضی طور پر ڈیوٹی فری گاڑیوں کی درآمد کی سہولت کو تبدیل کرتے ہوئے اسے صرف غیر ملکی س...
اسلام آباد: حکومت نے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے لیے عارضی طور پر ڈیوٹی فری گاڑیوں کی درآمد کی سہولت کو تبدیل کرتے ہوئے اسے صرف غیر ملکی سیاحوں تک محدود کر دیا ہے۔
گاڑیوں کی عارضی درآمد کے قوانین میں ترمیم کرکے کسٹم نوٹیفکیشن کے ذریعے کئی ترامیم کی گئیں۔
گزشتہ پانچ سالوں میں سیاحتی سہولت کے تحت 1000 گاڑیاں پاکستان میں داخل ہوئیں جبکہ صرف 900 گاڑیاں ملک چھوڑنے کی تصدیق کی گئیں۔ محکمہ کسٹم اب بھی باقی 100 گاڑیوں کی تلاش کر رہا ہے جن میں ناقابل شناخت ہیوی بائیکس بھی شامل ہیں۔
اس سہولت کے تحت حکومت نے سیاحوں کو گاڑیاں ملک میں لانے اور اپنے ملک واپس لے جانے کی اجازت دی۔
سہولت میں تین اہم تبدیلیاں متعارف کرائی گئی ہیں۔ بڑی تبدیلی یہ تھی کہ پاکستانی پاسپورٹ رکھنے والوں کے لیے گاڑیوں کی سہولت کی عارضی درآمد واپس لے لی گئی۔ اب صرف غیر ملکی پاسپورٹ رکھنے والوں کو ملک میں گاڑیاں لانے کی اجازت ہوگی۔
مسافروں کی مدد کرنے اور سہولت کے غلط استعمال پر نظر رکھنے کے لیے تمام دستی طریقہ کار کو ختم کر کے کمپیوٹرائزڈ سسٹم سے تبدیل کر دیا گیا ہے۔
ساتھ ہی ایک ماہانہ رپورٹ تیار کی جائے گی جس میں گاڑیوں کی حالت کا جائزہ لیا جائے گا جو زیادہ قیام کریں گی اور بروقت جرمانے کی تجویز دی جائے گی۔
ہر مہینے کے آخر میں، کسٹم سٹیشن کے انچارج افسر ان تمام گاڑیوں کو جو اس سٹیشن کے ذریعے داخل ہوئی ہیں، ان کو ملایا جائے گا۔ اگر ریکارڈ سے پتہ چلتا ہے کہ ریٹینشن کی مدت ختم ہونے کے بعد کسی گاڑی پر ٹیکس اور ڈیوٹیز بقایا ہیں تو تمام واجبات کی وصولی کے لیے اقدامات کیے جائیں گے۔ گاڑی کو ضبط کرنے پر بھی غور کیا جا سکتا ہے۔
ایف بی آر کے ایک باضابطہ اعلان میں کہا گیا ہے کہ غیر ملکیوں/غیر ملکی پاکستانیوں کی جانب سے کارنیٹ ڈی پاسیج/گاڑیوں کی عارضی درآمد کے غلط استعمال کو روکنے کے لیے، فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے باب 6 کے تحت گاڑیوں کے قوانین کی عارضی درآمد میں ترمیم کے لیے نوٹیفیکیشن جاری کیا ہے
کارنیٹ ایک بین الاقوامی کسٹم دستاویز ہے جو ایک سال کے لیے سامان کی ڈیوٹی فری اور ٹیکس فری درآمد کی اجازت دیتی ہے۔
COMMENTS