اطالوی حکام نے اعلان کیا ہے کہ ملک نے 2023 کے لیے غیر ملکی غیر ہنر مند کارکنوں کے لیے ورک پرمٹ کوٹہ کو 82,705 تک بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔ حک...
اطالوی حکام نے اعلان کیا ہے کہ ملک نے 2023 کے لیے غیر ملکی غیر ہنر مند کارکنوں کے لیے ورک پرمٹ کوٹہ کو 82,705 تک بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔
حکومت کے مطابق، اس اقدام سے 2022 کے مقابلے میں اس سال تقریباً 7000 مزید غیر ملکیوں کو ورک پرمٹ کے لیے درخواست دینے کی اجازت ہوگی۔
حکومت نے وضاحت کی کہ ورک پرمٹ مخصوص شعبوں میں درخواست دہندگان کے لیے کھلے ہوں گے اور ساتھ ہی اس بات پر زور دیا کہ ورک پرمٹ کا کوٹہ انتہائی ہنر مند ورک پرمٹ والے غیر ملکیوں پر لاگو نہیں ہوتا ہے۔
فریگومین بتاتے ہیں کہ اس سال کے ورک پرمٹ کوٹہ کے تحت 44,000 موسمی کام کے لیے مختص ہیں۔ مزید برآں، 31,205 کچھ مخصوص قومیتوں کی ملازمتوں کے لیے مختص ہیں جیسے کہ سیاحت، ٹیلی کمیونیکیشن، اور تعمیرات وغیرہ۔
مذکورہ بالا کے علاوہ، مزید 7,000 ورک پرمٹ اٹلی یا یورپی یونین کے کسی دوسرے ملک میں رہائشی اجازت نامہ رکھنے والے غیر ملکیوں کے لیے مخصوص ہیں جو اپنی حیثیت تبدیل کرنا چاہتے ہیں۔
آخر میں، 500 ورک پرمٹ سیلف ایمپلائڈ لوگوں کے لیے مختص ہیں، جن میں یہاں کے اسٹارٹ اپ مالکان، کاروباری افراد، چیئرمین، ممتاز فنکار، سی ای او، آڈیٹرز، اور اطالوی کمپنیوں میں بورڈ آف ڈائریکٹرز کے ممبران شامل ہیں جو کم از کم تین سال سے اپنے موجودہ عہدے پر فائز ہیں۔
"غیر موسمی اور خود روزگار کی وجوہات کی بناء پر اندراجات کے لیے مقرر کردہ کوٹہ 38,705 یونٹس ہیں، جن میں سے زیادہ تر (30,105 یونٹس) سڑکوں کی نقل و حمل، تعمیرات اور سیاحت-ہوٹل کے شعبوں میں غیر موسمی ماتحت کاموں کے لیے مخصوص ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ، میکینکس، ٹیلی کمیونیکیشن، خوراک اور جہاز سازی کی صنعتوں میں ورک ویزے جاری کیے جائیں گے۔
کوٹہ کے تحت ورک پرمٹ کے لیے درخواستیں 27 مارچ 2023 سے جمع کرائی جا سکتی ہیں۔ اس بات کی نشاندہی کی گئی ہے کہ درخواستوں کو جمع کرانے کے بعد 30 دن کے اندر اندر کارروائی کی جائے گی اور دستاویز خود بخود اطالوی سفارتی مشنوں کو بھیج دی جائے گی جو ویزا جاری کرنے کے ذمہ دار ہیں۔
اس سے قبل، میڈیا نے اطلاع دی تھی کہ اٹلی کے ٹسکنی میں 53 فیصد سے زیادہ زرعی فرمیں تارکین وطن کارکنوں کو ملازمت دیتی ہیں۔"
ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ زرعی شعبے میں تقریباً 24,000 تارکین وطن مزدور کام کر رہے ہیں۔ رپورٹس کے مطابق، تارکین وطن کارکنوں کی مزید ضرورت ہے کیونکہ ملک قلت سے نمٹ رہا ہے، جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ اگلے برسوں میں یہ تعداد مزید بڑھ سکتی ہے۔
COMMENTS