ملائیشیا کے امیگریشن قوانین سوشل وزٹ پاس (سیاحتی ویزا) کو کسی دوسرے ویزا میں تبدیل کرنے کی اجازت نہیں دیتے ہیں۔ دھوکہ بازوں، جعلی ایجنٹوں او...
ملائیشیا کے امیگریشن قوانین سوشل وزٹ پاس (سیاحتی ویزا) کو کسی دوسرے ویزا میں تبدیل کرنے کی اجازت نہیں دیتے ہیں۔
دھوکہ بازوں، جعلی ایجنٹوں اور جعلی آجروں کے دھوکے میں نہ آئیں..!!!
ایمپلائمنٹ ورک پرمٹ (PLKS, VPTE, PVP, PWP) کے لیے درخواست دینے کے لیے ایک ممکنہ آجر کو ملائیشیا کے اندر امیگریشن ڈیپارٹمنٹ سے براہ راست VDR کے لیے درخواست دینا ہوگی۔ کسی بھی ایجنٹ کو ویزا لگانے یا ری نیو کرانے کی اجازت نہیں ہے۔ یہ براہ راست آجر (کمپنی مالکان) اور ملازم کا معاملہ ہے۔ غیر ملکی کارکنوں کو ملازمت دینے کے لیے آجر کے پاس مقامی اجازت نامہ ہونا ضروری ہے۔
ملائیشیا کا امیگریشن ڈیپارٹمنٹ درخواست دہندہ کو ایک VDR جاری کرے گا، جسے ملائیشیا کے اندر پہنچنے کے 7 دنوں کے اندر کسی بھی ورک پرمٹ میں تبدیل کیا جائے گا۔ غیر ملکی درخواست دہندہ کو اپنے ملک کے اندر ہونا چاہیے اور اپنے ملک سے براہ راست ملائیشیا کا سفر کرنا چاہیے۔ اپنے آبائی ملک کے علاوہ کسی دوسرے ملک سے ملائشیا کے ورک ویزا کے لیے آنا آپ کے ویزا کی منظوری کو مشکل بنا دے گا۔ ایسے میں ویزا درخواست رد ہونے کے زیادہ امکانات ہوتے ہیں۔
غیر ملکیوں کو کسی صورت اپنا پاسپورٹ قانونی آجر کے علاوہ کسی دوسرے شخص کو نہیں دینا چاہیے۔ ملائشیا کے اندر آپ کے تمام قانونی معاملات کا ذمہ دار آپ کا آجر ہے۔ آجر کے علاوہ کسی ایجنٹ سے ویزا ری نیو کرانا غیر قانونی ہے۔ ایسا کرنے پر آپ خود کو مصیبت میں ڈال رہے ہیں۔
بس بہت ہو گیا…!!! براہ کرم SCAMS کو روکیں۔ لاکھوں غیر ملکی کارکنوں کو دھوکہ دے کر ملائیشیا میں غلاموں کے طور پر لایا گیا ہے۔ ہندوستان، پاکستان، بنگلہ دیش، سری لنکا، نیپال، کمبوڈیا، ویتنام، میانمار سے تعلق رکھنے والے عام کارکنان کی اکثریت دھوکہ دہی کا شکار ہے۔
زیادہ افسوس کی بات یہ ہے کہ تمام قسم کے دھوکے آپ کے اپنے ملک سے شروع ہوتے ہیں!
COMMENTS